ورماڑہ سے ملنے والے لاشوں کی شناخت بلیدہ کے رہائشی علی
مراد اور انکے19 سالہ بیٹے محبوب بلوچ کے نام سے ہو گئی جنکے نماز جنازہ بلیدہ سلوہ
میں ادا کر دی گئی۔یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق بلیدہ کے رہائشی علی مراد بلوچ اور انکے
نوجوان بیٹے محبوب بلوچ کی لاشیں اورماڑہ سے ملیں جن کو عید کے کچھ روز بعد تربت سے
کراچی جاتے ہوئے ایف سی نے بس سے اتار کرلاپتہ کر دیا تھا۔واضح رہے کہ علی مرادبلوچ
کو اس سے قبل راشد پٹھان نے بھی دھمکی دی تھی ۔اسکے بعد کچھ انکے بیٹے محبوب بلوچ پر
گینگی کے بیٹے پر حملے کا الزام عائد کیا گیا تھا مگربلوچی میڑھ اور علاقے کے معتبرین
کی مدد سے معاملہ کوخوشی خوشی نمٹا دیا۔اس کے بعد رادشد پٹھان نے علی مراد بلوچ جو
بلیدہ سلو کا رہائشی اور بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے رہنما شوکت بلیدی کے ماموں تھے کودھمکی
دی تھی کہ تمہارے تعلقات آزادی پسندوں سے ہیں اور تمھارا بیٹا بھی انکے زیر دست ہے۔اس
کے بعد عید کے کچھ روز بعد علی مراد بلوچ اپنے بیٹے کو لے کر علاج کے لیے تربت سے کراچی
جا رہے تھے کہ اورماڑہ میں کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ کے بعد کچھ فرلانگ پر پاکستانی ایف سی
نے بس کو روک کر دونوں باپ بیٹے کو حراست بعد لاپتہ کیا جنکی لاشیں جمعرات کو ملیں
جو انتہائی پرانی اور تشدد زدہونے کہ وجہ سے ناقابل شناخت تھے جن کو شناختی کارڈ اور
جوتوں سے شناخت کیا گیاہے۔
No comments:
Post a Comment